کچھ میرے بارے میں


پہلے پہل میں اپنا تعارف یوں کراتا تھا کہ میں بہت سے نو عمر لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے بڑا بھائی ہوں۔ تاہم کچھ عرصے سے کچھ بڑی عمر کے لوگوں نے بھی بڑے بھائی کی طرح کا سلوک کرنا شروع کر دیا ہے۔ چنانچہ اب سب کا "لالہ جی” ہوں۔ پشتو، پنجابی، ہندکو، اردو اور انگریزی زبانیں بول سکتا ہوں، سرائیکی سمجھ لیتا ہوں تاہم بولنے میں کچھ دشواری ہوتی ہے۔

کسی کے بارے میں جاننا ہو تو یہ جاننے کی کوشش کرتاہوں کہ وہ شخص یہ کیسے طے کرتا ہے کہ کون سی چیز اچھی ہے اور کونسی چیز بری۔ میں خود ہر چیز کو صرف ایک ترازو میں تولنے کا قائل ہوں اور وہ ہے عوام۔ اگر کسی چیز میں عوام کی اکثریت کا فائدہ ہے تو وہ اچھی ہے اور اگر کسی چیز میں عوام کی اکثریت کا نقصان ہے تو وہ بری ہے۔ اگر میری تحریروں کو اسی نقطہء نظر نے سے پڑھیں گے تو سمجھنے میں آسانی رہے گی۔

گھسی پٹی باتوں اور گھسے پٹے لوگوں سے نہیں بنتی۔

18 خیالات “کچھ میرے بارے میں” پہ

  1. بہت ہی عمدہ بلاگ ہے۔ دیکھ کر خوشی ہوئی۔ امید ہے کہ آپ اپنے بلاگ کو یونہی تحاریر سے سجاتے رہیں گے۔ آپ چند اہم کام کر لیجیے ایک تو اپنے بلاگ کو اردو سیارہ پر رجسٹر کروا لیں۔ دوسرا یہ کہ بلاگ میں کچھ تبدیلیاں کر کے اسے نستعلیق فونٹ میں ڈھالیں۔ اس مقصد کے لیے آپ محمد بلال محمود سے رابطہ کر سکتے ہیں جو اس کام میں مہارت رکھتے ہیں۔ http://www.mbilalm.com/contact.php
    والسلام

  2. بندے اللہ: یار میں نے وضاحت کردی کہ عوام کے لئے مفید ہے تو کام کی باتیں ہیں اور کام کے لوگ ہیں۔ اگر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں اور عوام کے مفاد کے خلاف کام کر رہے ہیں تو گھسے پٹے لوگ ہیں اور گھسی پٹی باتیں ہیں۔

  3. ماشاء اللہ کافی اچھا لکھتے ہیں
    مجھے ابھی اتفاق ہوا آپ کا بلاگ دیکھنے کا

    مجھے آپ کی چند باتوں سے اختلاف ہے اور مجھے نہیں لگتا کہ ایسا کچھ غلط ہے مختلف انسانوں کی سوچیں مختلف ہی ہوا کرتی ہیں
    امید ہے لکھتے رہیں گے
    اور قوم کی آنکھیں کھولنے میں مددگار ثابت ہوں گے

    والسلام

    • بہت شکریہ ۔۔۔ اختلاف تو زندہ ہونے کی دلیل ہے۔ مجھے ذاتی طور پر ہاں میں ہاں ملانے والے لوگوں کے ساتھ مل کر زرا خوشی نہیں ہوتی کیوں کہ گرما گرم بحث کی گنجائش ہی نہیں نکلتی۔ جب اختلاف ہی نہ ہو تو بات کیا کریں۔ من تُرا حاجی بگویم، تُو مرا حاجی بگو… بہت بیزارکردینے والی صورت حال ہوتی ہے میرے لئے۔

    • آپ کی سادگی پہ ۔مر نہ جاؤں…. جب لوگ دن دیہاڑے گالیاں دیتے ہوں، دھمکیاں دیتے ہوں، توہین مذہب، توہینِ رسالت، توہین قرآن کے الزامات لگاتے ہوں تو اپنی شناخت ظاہر کر کے مرنے سے فائدہ۔۔۔۔مجھے شہید ہونے کا باکل کوئی شوق نہیں، اور مولویں کے حالیہ بیانات سن کر تو باکل بھی نہیں رہا۔

  4. بہت اعلی۔۔ و اللہ لالا جی ہم فیس بک پر تو اپنے تمام تر ختلاف راے کیساتھ دلدادہ تو تھے ہی آج آینہ بھی پڑھنے اور دیکھنے کا موقع ملا۔۔ بہت خوشی ہوی اپکی طرح میں بھی سچای جاننے کے کھوج میں لگا رہتا ہوں مگر فرق آپ کیساتھ اتنا ہے کہ آپ کی راے اور منطق ایک ہے دایرے میں گھومتی ہے جبکہ ہم پورے دنیا کا دوسرا رخ دیکھنا چاہتے ہیں۔۔۔۔