سوال جواب… خدا کو مانتے ہو کہ نہیں؟ عزیر احمد

Kaaba_at_night symbol-of-god-s-love-321905 God-Ram-and-Hanuman-high-definition-hd-wallpapers

کچھ دوست بار بار لالاجی سے سوال کرتے ہیں کہ لالاجی خدا کو مانتے ہیں کہ نہیں۔ یہ سوال اتنا سادہ نہیں۔ ہر کسی کے ذہن میں خدا کا اپنا تصور ہوتا ہے اور وہ یہ نہیں بتاتا کہ وہ خدا کسے کہتا ہے سو لالاجی کے لئے جواب دینا مشکل ہوتا ہے۔ بھئی  آپ کونسے خدا کو ماننے کی بات کررہے ہیں، اللہ، بھگوان، گاڈ… پیسہ، حکومت، طاقت اختیار… مفاد… خدا تھوڑے تو نہیں ہیں دنیا میں۔۔۔۔

ویسے یہ ایک فضول بحث ہے۔ جس کا ہماری روز مرہ زندگی پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ سو لالاجی ایسی فضول بحث میں نہیں پڑتے۔ تاہم بار بار کے سوالوں کی وجہ سے ایک بار جواب دے دینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ بھئی بات یہ ہے کہ گر خدا کا کوئی وجود نہیں ہے تو اس بات سے کیا فرق پڑتا ہے کہ کوئی اسے مانتا ہے کہ نہیں… اگر خدا ہے تو بھائی وہ خدا ہے … اسے اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑنا چاہئے کہ کوئی اسے مانتا ہے کہ نہیں۔ اگر اسے اس بات سے فرق پڑتا ہے تو پھر وہ خدا تو نہ ہوا (بے نیاز نہیں رہا نا).

ہاں خدا کو ماننے نہ ماننے سے خدا کے خودساختہ ٹھیکیداروں کو ضرور فرق پڑتا ہے کیوں کہ ان کی دکانداری خراب ہوتی ہے۔ اس لئے خود خدا سے زیادہ ان ٹھیکیداروں کو اس بات کی ضرورت ہوتی ہے کہ لوگ خدا کو (اور ان ہی کے بیان کردہ خدا کو) مانیں۔ اپنی دکانیں بچانے کے لئے وہ نسلِ انسانی کا خون کرنے میں بھی کوئی عار محسوس نہیں کرتے۔

ویسے خدا (آپ جس بھی خدا کو مانتے ہیں) کے جتنے ٹھیکیدار ہیں وہ خود بھی خدا کی نہیں مانتے۔ وہ سب بھی ان دیگر خداؤں کی مانتے ہیں جن کا ذکر لالاجی نے اوپر کیا ہے ..پیسہ/ڈالر، حکومت، طاقت، اختیار اور سب سے بڑھ کر  مفاد۔۔۔ ورنہ ہر ٹھیکیدار کا کہنا ہے کہ اُس کا خدا دنیا میں امن، بھائی چارہ اور خوشیاں چاہتا ہے۔

سیدھی سی بات ہے… خدا ہے کا نہیں اس سے تو عام آدمی کی زندگی کو کوئی فرق نہیں پڑتا، لیکن بجلی ہے کہ نہیں، گیس ہے کہ نہیں، سڑک ٹوٹی ہوئی ہے کہ اچھی حالت میں ہے، ہسپتال میں دوائی ہے کہ نہیں، گھر میں پکانے کے لئے آٹا ہے کہ نہیں… یہ وہ باتیں ہیں جن سے عام آدمی کو فرق پڑتا ہے اور لالاجی انہی باتوں پر تبصرہ کرنا اہم سمجھتا ہے۔

تبصرہ کریں